یہ قوم!؟گھگوں

“یہ قوم ایک عظیم قوم بنےگی” یہ الفاظ ذوالفقار علی بھٹو کے تھے اور انھی الفاظ کی پاداش میں وہ پھانسی کے حقدار ٹھہرائے اور اس مرد صحرائ نے کمال جوانمردی سے یہ سزا گلے لگالی۔

جب معمار قوم ہی چھین لیا جائے تو قوم پنجابی میں کہوں تو گھگھوں بن-نی سی اور پھر قوم کی گھگھوں بنادی گئ۔ ہاں یہ سوال ضرور کیا جانا چاہئے کہ قوم تو بن “گئ”۔پر میرے قارئین اسکا جواب بھی گھگھوں ہی ہے

اب مابدولت کو خیال سوجھا یا یہ حقیقت آخری کیسے آشکار ہوئ تو اسکا سہرا پچھلے ہفتے کا بلیک آوٹ اور آج کی بڑھنے والی پٹرول کی قیمتیں ہیں۔ہوا کچھ یوں کہ بلیک آوٹ والی رات ہم بھی اپنے گھر کے روشنی کے واسطے کچھ موم بتیاں خریدنے نکلے تو اس “قوم” کی بنیاگیری اور ابنلوقتی پر ششدر رہ گئے۔

یعنی کی کیا باریش کیا کلین شیو الحمدللہ 10 والی موم بتی وہ بھی ایسی کہ اپنے ہی بوجھ پر کھڑی نہ ہوسکے، ڈبل سےزیادہ قیمت میں احسان کررہے تھے بیچ۔ جن ایل ای ڈی چارج والوں کو کوئ منہ نہ لگائے کہ پتہ نہیں ریچارج بھی ہو یا نہ، بھی دوگنی مگر احسان کے طور پر بیچتے پایامردوزن کو بلاتفریق۔

سب دیکھ کوشش کی کہ کوئ پرانی سیل والی ٹارچ مل جائے تو رات بسری ہوجائے، صبح تک بجلی ٹھیک ہوجائے گی یعنی ایک گروہ کی شیر آیا شیر آیا کو باقی گھگھووں سی اہمیت نہ دی۔ خیر سیلوں والی ٹارچ تو نہ ملی مگر کچھ پاور بینک بمع موبائلز سے 12 بجے تک ہوگیا گزارہ اور پھر بجلی بھی ہوہی گئ بحال۔ سو ہم تو بچ گئے ٹیکا لگنے سے کیونکہ دماغ کی بتی اس اندھیرے میں جلتی رہی کہ بس رات کا سوال تھا۔ذہن خیال ضرور آیا باقی گھگھووں کا کہ یاروں کادی اگ لگ گئ سی

خیر آج قیمت بڑھائ گئ پٹرول کی جو کافی دیر سے بڑھنے والی تھی، تو ہمارے پیارے نیارے ہتھ پین والے یہاں وہ پٹرول پمپ والے زیادہ تر گھگھووں نے اپنے پٹرول پمپ ہی بند کرڈالے۔

اب اس سے آگے بس یہی کہنے کی جسارت ہے۔۔۔یہ قوم!؟ گھگھوں

Blog at WordPress.com.

Up ↑